پٹنہ،9؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )جنتادل راشٹروادی نے نوادہ کے حالیہ فرقہ وارانہ واقعات پرگہری تشویش کااظہارکیا۔پارٹی نے کہاہے کہ امن میں آگ لگانے کا بھارتیہ۷ جنتاپارٹی کے مقامی رکن پارلیمنٹ گری راج سنگھ کاکارنامہ اتناقابل گرفت نہیں ہے جتناکہ ریاست کی مہاگٹھ بندھن سیکولرحکومت کی سردمہری۔ مسلمان بھی اتنابے چین نہیں ہے کیوں کہ ان کی نظرمیں یہ سیکولرفسادہے۔ اگرمظلوم، غریب،محنت کش،مزدورمسلمانوں کے دکانات اورمکانات بھاجپاحکمرانی والی ریاستوں میں نذرآتش کی جاتیں توپھرقوم کاردعمل دیکھتے ہی بنتا؟جے ڈی آرکے قومی کنوینراورجواں سال مسلم رہنمااشفاق رحمن کہتے ہیں کہ نوادہ میں جس طرح رام نومی کے بہانے مسلمانوں کے ساتھ بربریت کاکھیل کھیلاگیا،ایسے حالات میں بھی اگرہماری آنکھیں نہیں کھلتی ہیں توپھراس قوم کااللہ ہی حافظ ہے۔ انہوں نے الزام عائدکیاہے کہ ایک طرف بھاجپاایم پی گری راج سنگھ کوماحول بگاڑنے کی پوری چھوٹ دی گئی۔جب کہ برسراقتدارجماعت کے ایم ایل سی سلمان راغب کے گھرضلع انتظامیہ نے منظم طریقہ سے حملہ بول دیا۔دراصل سلمان راغب کے بہانے مسلمانوں کوڈرانے کاحربہ استعمال کیاگیا۔ جب برسراقتدار جماعت کے ایم ایل سی کاگھرمحفوظ نہیں ہے توسوچئے عام مسلمانوں کے ساتھ پولس کے رویہ کیسارہاہوگا؟ افسوسناک پہلوتویہ ہے کہ مہاگٹھ بندھن کے مسلم وزراء اوراراکین قانون سازیہ سلمان راغب کے پیٹھ پر کھڑے نظرنہیں آرہے ہیں۔کسی نے ہمدردی کے ایک لفظ کابھی اظہارنہیں کیا۔ سب کادماغ مفلوج ہوکررہ گیاہے۔ حالات انتہائی ناگزیر ہے۔مسلمانوں کوخوداپنے پاؤں پرکھڑا ہونا ہوگا۔ حالانکہ نوادہ میں جوکچھ ہوااس کیلئے وہ خودبھی ذمہ دار ہے۔ انتخاب میں ووٹ توگول بندہوکردیتے ہیں لیکن پریشانی،مصیبت کی گھڑی میں متحدہوکرحکمراں طبقہ کاگریبان پکڑنے کی وہ جرت نہیں کرپاتے ہیں۔نتیجہ آج سامنے ہے۔آج سلمان راغب توکل کوئی دوسرابھی ہوسکتاہے۔ہرحال میں مسلم قیادت ہی مسئلہ کاحل ہے۔ اگرمسلمانوں کوسیکولرزم کے لالی پاپ سے ہی کام چلاناہے توپھررونے اور شورمچانے کاکوئی وجہ نہیں ہے۔کیوں کہ آزادی کے بعدسے خودساختہ سیکولرپارٹیوں نے فرقہ پرستی کے جن کوبوتل سے باہرنکال کرمسلمانوں کوڈرانے کاکام کیاہے۔ مسلمان اس سے ڈرتے بھی رہے ہیں۔ان کاطریقہ کاریہ ہے کہ مسلمانوں کواتنی بری طرح سے ڈرایاجائے کہ بغیرکچھ مانگے ہمیں ووٹ دیتے رہیں۔اتنی بزدل اورڈرپوک قوم شائددنیامیں نہیں ہے کہ اپنے اوپرہونے والے ظلم وستم پربھی ان کے حلق سے احتجاج کی صدابلندنہیں ہوتی۔اشفاق رحمن کہتے ہیں کہ آج گری راج سنگھ کے ساتھ اس کی پوری قوم کھڑی ہے۔لیکن مسلم رہنما اور مسلم قیادت کے ساتھ ملت کھڑینظرنہیں آتی۔سلمان راغب آج خوداکیلے لڑائی لڑرہے ہیں۔لیکن جنتادل راشٹروادی ان کی لڑائی میں ساتھ ہے اورنوادہ میں تنگ تباہ کئے گئے مزدورمسلمانوں کوانصاف دلانے کیلئے پارٹی جلدہی کوئی بڑا فیصلہ لے گی۔لیکن یہ تبھی ممکن ہے جب مسلمان فساد کو سیکولر اورکمیونل نظریہ سے نہ دیکھیں۔ فساد،فسادہے وہ صرف کمیونل ہی ہوتاہے۔مگربھلامسلمانوں کوسمجھائے کون ؟اللہ خیرکرے۔